یوم عرفہ 9 ذی الحجہ /حج کا رکن اعظم
آج یوم عرفہ ہے ۔وقوف عرفہ حج کا رکن اعظم ہے یہ دن انتہائی متبرک ہے ۔اسی دن ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام علیہم السلام کا دین ،دین اسلام مکمل ہوا نبی کریم ﷺ نے خطبہ حج ارشاد فرمایا ۔اس دن اللہ رب العزت اپنے بندوں پر خصوصی نظر رحمت فرماتا ہے اور فرشتوں کے سامنے فخر فرماتا ہے ۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا :سب سے بہترین دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے اور سب سے بہترین بات جو میں نے اور مجھ سے قبل تمام انبیاء کرام علیہم السلام نے فرمائی وہ یہ ہے :
لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير
یوم عرفہ
یہ دن اہل اسلام کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے والے اس دن میدان عرفات میں وقوف عرفات کرتے ہیں۔ اور یہ وقوفِ عرفات حج کا سب سے اہم رکن ہے۔ اللہ تعالیٰ عرفات میں موجود حاجیوں پر فرشتوں کے سامنے فخر فرماتا ہے اور فرشتوں سے کہتا ہے: دیکھو میرے یہ بندے دور دراز کا سفر کر کے پراگندہ بال، گرد و غبار میں اتے ہوئے آئے ہیں۔
یوم عرفة ہمارے لیے نہایت برکت اور خوشی کا دن ہے کیونکہ اس دن اللہ تعالیٰ اتنے لوگوں کو جہنم کی آگ سے آزاد فرماتا ہے جتنا کسی اور دن آزاد نہیں فرماتا اور اللہ تعالیٰ بندوں کے قریب ہوتا ہے اور فرشتوں کے سامنے اپنے بندوں پر فخر فرماتا ہے۔
اللہ تعالی ہر رات کے تیسرے پہر زمین کے آسمان پر آتا ہے اور لیلتہ القدر کی رات کو اللہ رب العزت رات کی پہلی ساعت میں ہی آسمان زمین پر تشریف لاتا ہے
مگر یوم عرفہ کے یہ واحد دن ہے جس دن اللہ تعالی دن کے وقت آسمان زمین پر آتا ہے اور جھانک کر حاجیوں کو دیکھتا کے اور اپنے بندوں کو دعائیں التجائیں استغفار کرتے پاتا ہے
تو اللہ وحدہ لاشریک فرماتا ہے اللہ نے ان سب کو معاف کردیا بخش دیا انکے گناہ معاف کردئیے۔۔۔کتنا قدران ہے ہمارا رب کتنا مہربان ہے ہمارا رب ہمارا رب ہماری نافرمانیوں کے باوجود ہمیں صرف ایک بار معافی مانگنے پر معاف کردیتا بلکہ خوش ہوکر ہمارے گناہوں کو بھی نیکیوں میں بدل دیتا ہے
No comments:
Post a Comment